شہدائے غزہ کے لئے جنت ہے مگر فکر ہے کہ شہداء آخرت میں امت کی شکایت نہ کر دیں

IQNA

ایکنا رپورٹ؛

شہدائے غزہ کے لئے جنت ہے مگر فکر ہے کہ شہداء آخرت میں امت کی شکایت نہ کر دیں

11:14 - November 10, 2023
خبر کا کوڈ: 3515254
ایکنا کوئٹہ: اگر شہداء نے شکایت کر دی تو ہم آقائے دو جہاں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو کیا منہ دکھائیں گے ہم کیا جواب دیں گے، پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد روشن

ایکنا نیوز- صدر الحمد اسلامک یونیورسٹی  پروفیسرڈاکٹر شکیل احمد روشن نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں غزہ کی فتح امت مسلمہ کی فتح ہے کہ موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اہل غزہ کی فتح امت مسلمہ کی فتح ہے یہ ہماری دعا ہے اللہ کرے کہ ایسا ہی ہو اسرائیل جو فلسطین میں کر رہا ہے یہ اچانک نہیں ہوا ایسا ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے فلسطین کو دنیا کا سب سے بڑا قید خانہ بنا رکھا تھا اب اسرائیلی ظلم، جارحیت اور بربریت کی انتہا ہوچکی ہے، موجودہ صورتحال کو دیکھ کر بحیثیت مسلمان شرمندگی ہوتی ہے کہ وہاں معصوم بچوں ہماری بہنوں، بھائیوں اور بزرگوں کو کس طرح سے نشانہ بنایا جا رہا ہے غزہ کی چھوٹی سی پٹی ہے امریکہ نے اسرائیل کا ساتھ دینے کا اعلان کیا بحری بیڑے جنگ کے لیے بھجوا دیے برطانوی وزیر اعظم بڑی ڈھٹائی سے اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں سوشل میڈیا کے زریعے تاثر دیا جا رہا ہے اسرائیل پر دہشت گردی ہورہی ہے حماس ظلم کر رہا ہے حالانکہ ایسی بات نہیں سوشل میڈیا ٹوٹل ان کے ہاتھ میں ہے۔

انکا کہنا تھا کہ المیہ یہ ہے کہ امت مسلمہ کی بہت بڑی تعداد کہاں ہے سنا ہے کہ 12 نومبر کو او آئی سی کا اجلاس ہو رہا ہے میں سمجھتا ہوں کہ او آئی سی اسرائیل کی زیلی تنظیم ہے جسے مسلمانوں پر مسلط کیا گیا ہے امریکہ اسرائیل کی کمر تھپکانے فوری پہنچ گیا تھا اور ہم ابھی پلان کر رہے ہیں امریکہ کی جو مالی سپورٹ ہے تیل و دیگر زرائع ہیں اگر تحقیق کی جائے تو اس کے پیچھے مسلمان نظر آئیں گے، ہم اپنے مسلمان بہن بھائیوں اور بچوں کو قتل کرنے کے لئے سامان مہیا کر رہے ہیں ہم اس حد پر آئے ہوئے ہیں کہ صرف احتجاج کر رہے ہیں مجھے فکر ہے کہ شہداء اللہ کے پاس جاکر کہیں ہماری شکایت نہ لگا دیں اگر انہوں نے شکایت لگا دی تو جس نبی کے ہم امتی ہیں ہم اپنے نبی کریم کو کیا منہ دکھائیں گے ہم کیا جواب دیں گے کہ فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا تھا اور ہم اپنے معاملات و مسلحتوں کا شکار تھے۔

 دنیا بھر میں احتجاج ہو رہا ہے اور ہمارے ملک میں ریلیوں پر پابندی عائد کر دی گئی انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلم انسانیت کے ناطے زیادہ احتجاج کر رہے ہیں ہم منافقت کر رہے ہیں یہ منافقت ہمیں لے ڈوبے گی ہمیں بیانات سے آگے جانا ہوگا ہم نے الحمد اسلامک یونیورسٹی کے پلیٹ فارم سے کانفرنسیں منعقد کروائیں کوئٹہ میں ہم نے بڑی کانفرنس منعقد کی ڈاکٹر شکیل روشن نے کہا کہ اسلامک فورس جو بنائی گئی ہے اس کا نام تبدیل کر دینا چاہیے، یہ فورس مسلمانوں کے تحفظ کے لئے نہیں بنائی گئی بلکہ سعودی اشرافیہ کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری لیڈروں کو جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے عہدے آتے جاتے رہتے ہیں زندگی ایک نہ ایک دن ختم ہو جانی ہے ہمیں فلسطینی مسلمانوں کو زندگیاں بچانے اور فلسطین کی ریاست قائم رکھنے کے لیے یکجا ہونا پڑے گا امید ہے کہ پاکستان اپنا اہم کردار ادا کرے گا.

نظرات بینندگان
captcha