ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق حجاب اور مناسب لباس مسلمان خواتین کے لیے ایک واجب امر ہے اور مناسب لباس کے ساتھ مسلمان خواتین مختلف شعبوں میں کام کرتی ہیں اور انکی ضرورت کے مطابق مختلف کمپنیاں مسلم خواتین کے لیے ڈریسز تیار کرتی ہیں۔
تاہم غیر مسلم ممالک میں مسلم خواتین اس حوالے سے مشکلات کا سامنا کرتی ہیں اور کبھی کبھار تو مجبور ہوجاتی ہے کہ کام سے ہاتھ کھینچ لیں۔
اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے دیگر کمپنیوں کی طرح امریکن مسلمان خاتون «ابتهاج محمد» نے بھی مسلم خواتین کے ڈریسز پر کام شروع کردیا ہے۔
تلوار باز، تاریخ ساز
امریکی مسلمان خاتون ابتهاج محمد(Ibtihaj Muhammad)، چار دسمبر ۱۹۸۵ کو نیوجرسی میں پیدا ہوئی انکے والدین امریکہ میں پیدا ہوئے اور اسلام قبول کیا، انکا والد یوجین محمد پولیس افیسر تھا۔
ابتهاج محمد نے تیرہ سال کی عمر میں تلوار بازی شروع کیا اور جلد امریکی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی اور پہلی مسلمان خاتون ہے جس نے تلوار بازی کے شعبے میں اولمپیک مقابلوں میں شرکت کی اور برونز میڈل لیا۔
سال ۲۰۱۶ کو اولپمیک گیمز اور امریکی انتخابات کے دوران جب ہر امیدوار مسلم ووٹ لینے کی جستجو کرتے ہیں اس موقع پر ابتھاج نے امریکن کو مسلمانوں کے لیے خطرناک جگہ قرار دیکر سب کو حیرت زدہ کردیا۔
Louella، برانڈ کی ایجاد
ابتهاج نے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ Louella کمپنی کو لاونچ کیا جس میں مسلم خواتین کے لیے ڈریسز تیار کیا جاتا ہے۔
Louella کمپنی کے ڈریسز میں گھریلو اور اسپورٹس دونوں حوالوں سے لباس تیار کیا جاتا ہے اور نہ صرف مسلمان بلکہ دوسرے لوگ بھی جو مناسب لباس چاہتے ہیں وہ اس سے استفادہ کرتے ہیں۔
امریکی ویب سائٹ سے گفتگو میں انکا کہنا تھا: میں نے Louella کمپنی کو چند سال پہلے شروع کیا اور ایک خالی جگہ کو پر کرنے کی کوشش کی۔
ابتهاج کا کہنا تھا کہ لوگوں کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے کہ وہ مناسب قیمت کے ساتھ ہماری کمپنی کے ڈریسز کو شوق سے خریدتے ہیں تو بہت خوشی ہوتی ہے۔
انکا کہنا تھا: مجھے یاد ہے کہ جب میں بچہ تھا تو سختی سے مناسب لباس حاصل کرتی اور عقیدے پر عمل کی کوشش کرتی ، اب بہت اچھا ہے کہ ایسی کمپنی دستیاب ہے کہ لوگ عقیدے پر عمل کے ساتھ کام کرسکتے ہیں۔/
رپورٹ محمدحسن گودرزی