الجزیرہ نیوز کے مطابق بحرین کے حوالے سے امریکن انسانی حقوق چیپڑ کے ڈائریکٹر حسین عبداللہ نے نو اور دس دسمبر کو امریکہ میں ڈیموکریسی اجلاس کے حوالے سے امریکی صدر کو خط لکھا ہے جسمیں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ظلم و فساد کا دور دورہ ہے اور اس سے اکثر ممالک متاثر ہورہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ بحرین اعلی مثال ہے جس میں تبدیلی کی کوشش کی حوصلہ افزائی کے باوجود انسانی حقوق کی بدترین صورتحال موجود ہے۔
عبدالله نے ڈیموکریسی اجلاس میں بحرین کو دعوت نہ دینے کے اقدام کو سراہا اور کہا وہاں پر عرصے سے انسانی حقوق کی پامالی کی یہی صورتحال ہے۔
بحرین سے عدم رابطہ
بحرین سے کم از کم پانچ سال کے رابطہ منقطع کیا جائے تاکہ آل خلیفہ کو مجبور کیا جاسکے کہ وہ وہاں انسانی حقوق کا احترام کرے۔
انکا کہنا تھا: «اس حوالے سے بحرین سے امریکی فوج کا انخلا، اسلحے کی خریداری پر پابندی اور تجارتی معاہدوں کو منسوخ کیا جئے.»
عبدالله کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات کو اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک آل خلیفہ انسانی حقوق کے مسائل کو حل نہ کرے۔
سیاسی قیدیوں کی آزادی
پرامن مظاہروں کی گرفتاری سے اجتناب
سیاسی مخالفین کو ملک میں آنے کی اجازت دینا
سیاسی مخالفین سے مذاکرات
میڈیا کی آزادی
انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی
تشدد والی پالیسیوں سے دوری
مذکورہ بالا امور میں بحرین پر دباو میں اضافہ کیا جائے تاکہ وہ عالمی قوانین پر عمل پیرا ہوجائے۔
اس حال میں یہ تجویز پیش کی جارہی ہے جہاں امریکہ سالوں سے بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی کو نظر انداز کررہا ہے اور مختلف وجوہات کی بناء پر فوجی تعاون اور اسرائیل سے دوستی کے امور کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔/