عراقی مرجع تقلید صھیونی رابطے کی اجازت نہیں دے گا

IQNA

انقلاب اسلامی فلسطین کمیٹی سربراہ:

عراقی مرجع تقلید صھیونی رابطے کی اجازت نہیں دے گا

7:35 - December 07, 2021
خبر کا کوڈ: 3510807
تہران(ایکنا) انقلاب اسلامی فسلطین کمیٹی کے سربراہ نے اسرائیل سے تعلقات بحالی سازشوں کے حوالے سے کہا کہ عراق کے تعلقات پر بھی بات کی جاتی ہے مگر عراقی مرجع ہرگز اس کی اجازت نہیں دے گا۔

ایکنا نیوز کے مطابق انقلاب اسلامی فسلطین کمیٹی کا اجلاس صدارتی ہاوس کے کوثر ہال میں منعقد کیا گیا جہاں کمیٹی کے سربراہ حجت‌الاسلام والمسلمین محمدحسن اختری نے فلسطین اسرائیل امور کے حوالے سے تازہ رپورٹ پیش کی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ رھبرمعظم انقلاب اسلامی نے غاصب رژیم سے تعلقات بحالی کو حرام اور امت اسلامی سے خیانت قرار دیا ہے اور صدر مملکت نے بھی اس پر تاکید کی ہے مگر افسوس صھیونی کمزوری کے باوجود آخری دوسالوں میں بعض لوگ تعلقات بحالی کی سازش پر عمل پیرا ہیں اور بحرین و امارات نے تعلقات بحالی کا اقدام کیا جنکی مخالفت کا سلسلہ جاری ہے۔

 

حجت‌الاسلام اختری کا کہنا تھا کہ مراکش نے بھی اس میدان میں قدم رکھا جبکہ بعض لوگ عراق کے تعلقات کی بات کرتے ہیں مگر عراق اس ذلت کو قبول نہیں کرے گا اور عراقی مرجع تقلید اس کی اجازت نہیں دے سکتا کیونکہ حضرت آیت‌الله سیستانی نے اس مسئلے کو حرام قرار دیا ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ امریکہ، سعودی اور برطانوی ایما پر الجزایر بھی اس حوالے سے سرگرم ہے اور بعض دیگر ممالک پر دباو ڈالا جارہا ہے تاکہ اس طرح سے صھیونی رژیم کو نجات اور فلسطینی کاز کو نقصان پہنچایا جاسکے مگر ایسا نہیں ہوگا۔

 

حجت‌الاسلام محمدحسن اختری نے کہا کہ  مصر و اردن کو تعلقات سے کیا ملا جو دوسرے اس کی کوشش کرتے ہیں۔

 

انکا کہنا تھا کہ بحثیت جمہوری اسلامی ایران وہ اس رژیم کو غاصب سمجھتا ہے اور اس کی مخالفت کا سلسلہ طاقت کے ساتھ جاری رہے گا۔

 

انقلاب اسلامی فسلطین کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہودی آبادی کاری کا سلسلہ جاری ہے اور تمام بین الاقوامی قوانین کی اعلانیہ خلاف ورزی ہورہی ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ استنبول اجلاس میں فلسطین حامی گروپوں کا اجلاس ہوا جسمیں ایران شامل تھا اور یہاں پر سب نے تاکید کی کہ مزاحمت اپنی طاقت کے ساتھ آگے بڑھے گی۔

 

عراقی مرجع تقلید صھیونی رابطے کی اجازت نہیں دے گا

 

حجت‌الاسلام اختری نے انقلاب اسلامی فسلطین کمیٹی کی سرگرمیوں پر بھی بریفینگ دی اور کہا کہ کمیٹی کی جانب سے سال میں دو بار رسمی طور پر اجلاس منعقد کیا جاتا ہے اور فلسطین کے حوالے سے کمیٹی اپنی ذمہ داریوں کو انجام دے گی۔/

4018950

نظرات بینندگان
captcha