ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں زیورات اور ڈریسز کے نمونوں میں روز بروز تبدیلی آتی ہے اور ہر سال مختلف میگزین اور رسالے ان کو متعارف کراتے ہیں۔
پہلی نظر میں شاید اسلامی طرز کے ڈریسز کو محدود خیال کیا جائے مگر عملا اس صنعت میں نئی اسٹارٹ اپ اور کمپنیوں نے اچھی ترقی کی ہے۔
اکثر ممالک میں مسلم خواتین اسلامی شریعت پر عمل کے ساتھ نئے ڈیزائن کےاسلامی ڈریسز کا انتخاب کرتی ہیں
اور اسی کی دہائی کے بعد سے اس شعبے میں اچھی سرمایہ کاری شروع ہوچکی ہے اور اس کی ایک اہم وجہ مسلمانوں کی بڑھتی آبادی ہے۔
انڈنویشیاء جو مسلم آبادی کے حوالے سے سب سے بڑا ملک ہے اس می اقتصادی حوالے سے ان شعبوں میں سرمایہ کاری کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
مناسب مواقع اور سرکاری سرپرستی کی وجہ سے یہاں پر مختلف اسٹارٹ اپ کی سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
اسلامی ڈریسز کے طرز میں ان اسٹارٹ اپ کی سرگرمی قابل ذکر ہے جہاں مناسب منافع اور بڑھی مسلم آبادی پر سب کی نظر ہے۔
ان اسٹارٹ اپ میں سے ایک Hijup ہے جس کا معنی "حجاب کرو" کے ہے اور الیکڑونک اسلامی لباس کے حوالے سے یہ پہلا اسٹارٹ اپ ہے جو سال ۲۰۱۱ سے کام شروع کرچکا ہے۔
HIJUP، منتظمین کے مطابق مختلف جدید کے نئے طرز کے لباس اس اسٹارٹ اپ کے زریعے سے متعارف کرائے جاتے ہیں۔ لباس اور حجاب کے علاوہ مختلف قسم کے زیورات کو دنیا بھر میں متعارف کرایے جاتے ہیں۔
HIJUP کی پوری توجہ یہاں کے مختلف برانڈ کو بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کرانا ہے اور تمام مصنوعات آن لاین دستیاب ہیں اور اسی طرح اس کے مختلف مارکیٹ مختلف علاقوں میں موجود ہیں۔/