ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ کتاب خوانی کے موقع پر نامور دانشور اور ماہر علوم قرآن آیتالله سیدمصطفی محقق داماد کو خراج پیش کرنے کے حوالے سے یونیورسٹی اساتذہ اور دانشوروں کی بڑی تعدد نے علمی مرکز میں ان سے ملاقات کی۔
اس نشست میں آیتالله محققداماد نے قرآن کی آیت ۱۵۹ آلعمران کی تلاوت کی: «فَبِمَا رَحْمَةٍ مِنَ اللَّهِ لِنْتَ لَهُمْ وَلَوْ كُنْتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لَانْفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَشَاوِرْهُمْ فِي الْأَمْرِ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ».
انکا کہنا تھا کہ عمر بھر کی محنت کے بعد اندازہ ہوا اور آپ سے کہونگا کہ دوستی، رحمت اور صلح کی ثقافت کو عام کریں اور یہ آیت بھی کہتی ہے کہ رسول گرامی کو رحمت کا پیکرکہا گیا ہے مگر افسوس اس پیغمبر کی امت کے نام پر لوگ بارود باندھ کو خودکش حملے کرکے لوگوں کو یتیم کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خدا رسول اسلام (ص) کو رحمت قرار دیتا ہے: «فَبِمَا رَحْمَةٍ مِنَ اللَّهِ لِنْتَ لَهُمْ». یعنی درگزر سے کام لیں اور بدی کا جواب خوبی سے دیں اور مشورت سے کام لیں اور خدا پر توکل کریں۔
شیعہ اسلام میں کشش کے نکات پوشیدہ ہیں
ایرانی نامور دانشور کا کہنا ہے: عمر کا بڑا حصہ سفر میں گزارا اور صاف کہوں کہ اسلام کو شیعہ نقطہ نظر سے دیکھے تو اس میں کشش کے اسباب وافر مقدار میں موجود ہیں اور دنیا کو اپنی جانب جذب کرسکتا ہے اس میں دوستی اور علم دوستی پر تاکید کی جاتی ہے کوشش کریں اس کو عام کریں اور دنیا تک پہنچائے ، میں نے ویٹکن میں ایک نشست میں قرآن کے حوالے سے کچھ نکات عرض کیا تو سامعین نے حیرت کا اظھار کیا اور جب پہلے والے پوپ نے ایک جملہ کہا تھا کہ اسلام تلوار سے پھیلا ہے تو میں نے اسے خط لکھا کہ وہ صرف ایک خاص دور کی بات ہے کہ جب رکاوٹوں کو ہٹانا پڑا ورنہ اسلام خوبصورتی سے پھیلا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ میں واضح کہونگا کہ اگر ہم نے اسلام کو پرتشدد پیش کیا تو ہم گنہکار ہیں اور آج دنیا اسی نظر سے اسلام کے خلاف تبلیغ کررہی ہے اور اسلام کو تشدد کا مذہب دکھا رہی ہے۔
انہوں نے قرآنی نیوز ایجنسی (ایکنا) کی بھی تعریف کی جو بائیس زبانوں میں قرآنی تعلیمات کی ترویج میں کوشاں ہے اور دنیا کی اسی فیصد آبادی تک پیغام پہنچانے کی کوشش کررہی ہے اور دنیا کے ۳۷ ممالک میں سرگرم عمل ہے امید ہے اس نیوز ایجنسی کے ساتھ بہترانداز میں تعاون کیا جائے گا۔
قرآنی فاونڈیشن کی جانب سے ایرانی دانشور آیتالله محققداماد کو تحفہ بھی پیش کیا جائے گا۔